حج کے دوران غلاف کعبہ کا نِچلا حصّہ زمین سے 3 میٹر بلند کیوں کر دیا جاتا ہے ؟

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Ads by Muslim Ad Network

حج کے دوران غلاف کعبہ کا نِچلا حصّہ زمین سے 3 میٹر بلند کیوں کر دیا جاتا ہے ؟

حرمین شریفین کے امور کی انتظامیہ کی جانب سے غلافِ کعبہ کے نچلے حصّے کو زمین سے تین میٹر بلند کر دیا گیا۔ ساتھ ہی بلند کیے جانے والے حصّے کو چاروں طرف سے سفید کاٹن کے کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا جس کا عرض دو میٹر کے قریب ہے۔ غلاف کعبہ یعنی "کِسوہ" سے متعلق کنگ عبدالعزیز کمپلیکس کے ڈائریکٹر جنرل احمد بن محمد المنصوری کے مطابق رواں برس 1439 ہجری میں بھی حج سیزن کے لیے انتظامیہ حسب معمول اپنے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

کِسوہ کو زمین سے بلند کرنے کے اقدام کا مقصد غلاف کعبہ کی صفائی برقرار رکھنا اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ اس لیے کہ حج سیزن میں حجاج کرام کی ایک بڑی تعداد غلاف کعبہ کو چُھونے اور اس سے لپٹنے کی خواہش مند ہوتی ہے جس کے نتیجے میں غلاف کو کچھ نقصان بھی پہنچتا ہے۔ المنصوری نے باور کرایا کہ بعض حجاج کرام غلاف کعبہ کا کچھ حصّہ کاٹنے اور غلاف کعبہ سے برکت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اُن کا یہ قدم غلط نظریات کا حامل ہے۔ اسی واسطے غلاف کو تین میٹر بلند کر دیا جاتا ہے اور حج سیزن کے بعد اسے اپنی پرانی حالت پر کر دیا جاتا ہے۔ المنصوری کا مزید کہنا تھا کہ کنگ عبدالعزیز کمپلیکس پورے سال غلاف کعبہ کی خصوصی دیکھ بھال کی ذمّے داری انجام دیتا ہے جس کی ہدایت خادم حرمین شریفین کی جانب سے دی گئی ہے۔

 

Post a Comment

0 Comments