رمضان المبارک میں یہ بات یاد رکھیں کہ روزہ کھانا پینا چھوڑ دینے کا نام نہیں۔ روزے میں صبر اور برداشت چاہیے ہوتا ہے۔ اس عبادت کا بھوک اور پیاس ایک حصہ ضرور ہے لیکن یہ عبادت اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں کچھ ایسی عادات پنپ رہی ہیں جو اس عبادت کی روح کے منافی ہیں۔ ہم افطار سے کچھ لمحے پہلے اپنا پیٹ خراب کرنے کا بندوبست کر لیتے ہیں اور مزاج بھی۔ کچھ روزہ دار صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کی بجائے ذرا ذرا سی بات پر لڑنے لگ جاتے ہیں۔ روزہ برداشت کا نام ہے۔ روزے کے دوران بھوک اور پیاس کو برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ تحمل بھی چاہیے ہوتا ہے۔
روزہ نام ہے خود کو برائی سے روکنے کا، روزہ نام ہے گناہوں سے بچنے کا، اور ہم روزے میں لڑائی کر کے، گالم گلوچ کر کے خود کو گناہ سے بچاتے نہیں۔ لہٰذا روزے میں بھوک اور پیاس کو قابو میں رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنے غصے پر بھی قابو رکھیں۔ خود کو برائی سے روکیں، لڑائی جھگڑے سے دور رکھیں اور گناہوں سے بچائیں۔ کوئی زیادتی کر لے تو کہہ دیں بھائی میرا روزہ ہے اللہ فیصلہ کرے گا۔ خود کو برائی، فحش گوئی، لڑائی جھگڑے، بے ایمانی، دھوکے بازی سے روکنا ہے۔ نیکیاں کرنی ہیں، نیک بننا ہے اور نیکی کو پھیلانا ہے۔ رمضان المبارک میں آپ کے پاس موقع ہوتا ہے لہٰذا قرآن مجید کا نہ صرف مطالعہ کیجیے بلکہ اسے سمجھنے کی بھی کوشش کیجیے۔
0 Comments