اہل شام کو دعاوں کی ضرورت ہے

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اہل شام کو دعاوں کی ضرورت ہے

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَرَجَ يَوْمَ بَدْرٍ فِى ثَلاَثِمِائَةٍ وَخَمْسَةَ عَشَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ حُفَاةٌ فَاحْمِلْهُمُ اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ عُرَاةٌ فَاكْسُهُمُ اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ جِيَاعٌ فَأَشْبِعْهُمْ ». فَفَتَحَ اللَّهُ لَهُ يَوْمَ بَدْرٍ فَانْقَلَبُوا حِينَ انْقَلَبُوا وَمَا مِنْهُمْ رَجُلٌ إِلاَّ وَقَدْ رَجَعَ بِجَمَلٍ أَوْ جَمَلَيْنِ وَاكْتَسَوْا وَشَبِعُوا.(سنن ابی داؤد باب فِى نَفْلِ السَّرِيَّةِ تَخْرُجُ مِنَ الْعَسْكَرِ2749:)

حضرت معاویہ بن قرہ اپنےوالد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب اہل شام میں خرابی پیدا ہو گی تو تم میں کوئی خیر و بھلائی نہ ہوگی میری امت میں سے ایک گروہ ایسا ہے جس کی ہمیشہ مدد ونصرت ہوتی رہے گی اور کسی کا ان کی مدد نہ کرنا انہیں نقصان نہیں پہنچائے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہو۔
﴿جامع ترمذی جلد دوم حدیث 69﴾



Post a Comment

0 Comments