ایک حدیث شریف میں حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ انسان کو سب سے زیادہ جہنم میں اوندھے منہ ڈالنے والی چیز زبان ہےیعنی جہنم میں اوندھے منہ گرائے جانے کا سب سے بڑا سبب زبان ہے ۔ اس لیے جب بھی زبان کو استعمال کرو۔ استعمال کرنے سے پہلے ذرا سوچ لیا کرو کسی کے ذہن میں سوال پیدا ہو سکتا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ آدمی کو جب کوئی ایک جملہ بولنا ہو تو پہلے پانچ منٹ تک سوچے پھر زبان سے وہ جملہ نکالے تو اس صورت میں بہت وقت خرچ ہو جائے گا؟
بات دراصل یہ ہے کہ اگر شروع شروع میں انسان بات سوچ سوچ کر کرنے کی عادت ڈال لے تو پھر آہستہ آہستہ اس کا عادی ہو جاتا ہے اور پھر سوچنے میں دیر نہیں لگتی ۔ ایک لمحہ میں انسان فیصلہ کر لیتا ہے کہ یہ بات زبان سے نکالوں یا نہ نکالوں ۔ پھر اللہ تعالیٰ زبان کے اندر ہی ترازو پیدا فرما دیتے ہیں جس کے نتیجے میں زبان سے پھر صرف حق بات نکلتی ہے غلط اور ایسی بات زبان سے نہیں نکلتی جو اللہ تعالیٰ کو ناراض کرنے والی ہو اور دوسروں کو تکلیف پہنچانے والی ہو۔ بشرطیکہ یہ احساس پیدا ہو جائے کہ اس سرکاری مشین کو آداب کیساتھ استعمال کرنا ہے۔
0 Comments