بالی ووڈ اداکارہ اور بگ باس 6 فیم ثناء خان کا فلم انڈسٹری کو خیر باد کہنے کا اعلان ہم جیسے بہت سے لوگوں کے لیے اطمینان اور خوشی کا باعث ہوا ہے. عزّت ، شہرت ، دولت اور انڈسٹری کی چکا چوند آدمی کو کچھ سوچنے کا موقع ہی نہیں دیتی ایسے میں اگر کوئی گلیمر کی دنیا کو الوداع کہہ کر آئندہ تقویٰ ، پاکیزگی اور پرہیزگاری کی زندگی گزارنے کا اعلان کرے تو اس کی عزیمت کو سلام کرنے کا جی چاہتا ہے۔ ثنا خان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اردو ، ہندی اور انگریزی میں ایک لمبا نوٹ تحریر کیا ہے ، جس میں اس نے اپنے پاکیزہ جذبات کا اظہار کیا ہے۔ اس نے لکھا ہے : ” کیا انسان کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اسے کسی بھی وقت موت آ سکتی ہے ؟ اور مرنے کے بعد اس کا کیا بننے والا ہے؟
اس سوال کا جواب میں نے اپنے مذہب میں تلاش کیا تو مجھے پتا چلا کہ کہ دنیا کی یہ زندگی اصل میں مرنے کے بعد کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ہے اور وہ اسی صورت میں بہتر ہو گی جب بندہ اپنے پیدا کرنے والے کے حکم کے مطابق زندگی گزارے اور صرف دولت و شہرت کو اپنا مقصد نہ بنائے، بلکہ گناہ کی زندگی سے بچ کر انسانیت کی خدمت کرے اور اپنے پیدا کرنے والے کے بتائے ہوئے طریقے پر چلے. اس لیے میں آج یہ اعلان کرتی ہوں کہ آج سے میں اپنے شوبز (فلم انڈسٹری) کی زندگی چھوڑ کر انسانیت کی خدمت اور اپنے پیدا کرنے والے کے حکم پر چلنے کا پکّا ارادہ کرتی ہوں ۔” اس نے مزید لکھا ہے : ” تمام بہنوں ، بھائیوں سے التجا ہے کہ وہ میرے لیے اللہ سے دعا کریں کہ وہ میری توبہ قبول فرمائے اور مجھے اپنے خالق کے احکام اور انسانیت کی خدمت میں گذارنے کے اپنے عزم کے مطابق زندگی گزارنے کی حقیقی صلاحیت عطا فرمائے اور مجھے استقامت عطا کرے ۔ “
آخر میں اس نے لکھا ہے : ” تمام بھائیوں اور بہنوں سے گزارش ہے کہ وہ شوبز کے کسی بھی کام کے سلسلے میں مجھ سے مشورہ نہ کریں ۔” صبح کا بھولا شام کو گھر لوٹ آئے تو اسے بھولا نہیں کہتے. توبہ کا دروازہ زندگی کی آخری سانس تک کھلا رہتا ہے . اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ہے : ” اللہ تعالیٰ بندے کی توبہ اس وقت تک قبول کرتا ہے جب تک جاں کنی کے عالم میں غرغرہ نہ لگ جائے .” (ترمذی:3537، ابن ماجہ :2253 ) انسان خطاؤں کا پُتلا ہے. زندگی میں چھوٹی بڑی خطائیں ، لغزشیں ، غلطیاں اور گناہ سرزد ہوتے رہتے ہیں، لیکن توبہ ان سب پر خطِ نسخ پھیر دیتی ہے اور انہیں مٹا دیتی ہے۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے : ” گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہوجاتا ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہ ہو.“ (ابن ماجہ :4250) حدیث میں ہے کہ بندے کی توبہ سے اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ خوشی ہوتی ہے. بندہ توبہ کر کے اللہ کی طرف پلٹتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی طرف التفات کرتا ہے اور اسے اپنی رحمتوں سے ڈھانپ لیتا ہے. اسی معنیٰ میں اس کی ایک صفت ‘توّاب’ بیان کی گئی ہے۔ بیٹی ثنا خان ! تمھارا یہ اقدام بہت قابلِ قدر ہے. تمھاری توبہ مبارک ہو. اللہ تعالیٰ تمھیں استقامت عطا فرمائے ، پاکیزہ زندگی گزارنے کی توفیق دے اور تمھارے روز و شب انسانیت کی خدمت میں گزریں. آمین، یا رب العالمین
0 Comments