مشک : ایک نہایت قیمتی اور اعلیٰ پایہ کی خوشبو

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

مشک : ایک نہایت قیمتی اور اعلیٰ پایہ کی خوشبو

مشک دنیا کی ایک نہایت قیمتی اور اعلیٰ پایہ کی خوشبو ہے۔ مشک عموماً خاص قسم کے ہرن سے نکالا جاتا ہے۔ یہ نر ہرن کے ایک خاص غدود میں جمع ہوتا رہتا ہے۔ بڑھتے بڑھتے مرغی کے انڈے کے برابر ہو جاتا ہے۔ تب اسے کاٹ کر نکال لیتے ہیں۔ جب تازہ ہوتا ہے تو اس کا رنگ بھورا سیاہ ہوتا ہے۔ سوکھنے پر دانے دار بن جاتا ہے۔ مشک والے ہرن میں دور سے تیز خوشبو آتی ہے۔ جانور جیسے جیسے زیادہ عمر کا ہوتا جاتا ہے، مشک پیدا ہونا بھی کم ہوتا جاتا ہے۔ دسویں و گیارہویں صدی عیسوی کی کتابوں میں مشک کا ذکر ملتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ شروع میں چینیوں نے اس کا پتا چلایا تھا اور پھر یہیں سے وہ یورپ گیا۔ افغانستان اور اس کی اطراف کے علاقوں میں یہ ہرن ملتا ہے۔ 

پچھلے کچھ عرصے میں لوگوں نے مشک کے لالچ میں بے شمار ہرن مار ڈالے اور اب اس نسل کے ہرن بہت کم رہ گئے ہیں۔ 1930ء کی دہائی میں اس کے کیمیائی اجزا کو الگ کیا گیا، اس کے بعد مصنوعی مشک بننے لگا ہے۔ بعض دوسرے ملکوں مثلاً امریکا میں دوسرے جانوروں کا بھی پتا لگا ہے جن سے مشک کی طرح کی خوشبودار شے نکلتی ہے، لیکن اس میں خوشبو بہت کم ہوتی ہے۔ تجربات سے پتا چلا ہے کہ اس پر آکسیجن کے عمل سے خوشبو میں کافی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ بعض بیج اور جڑیں بھی ایسی ملی ہیں جن کے تیل میں اسی طرح کی خوشبو ہوتی ہے۔ ترکمانستان اور وسطی ایشیا میں ایک پودا پیدا ہوتا ہے جس کے تیل میں اسی قسم کی خوشبو ہوتی ہے۔

فرزانہ خان


 

Post a Comment

1 Comments