مدینہ منورہ کو تاریخی مساجد کا شہر کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ شہر مدینہ کی تاریخ سیرت طیبہ کی خوبصورت یادوں سے معطر رہتی ہے اور اس کے چپے چپے پر ایسے مقامات آج بھی ڈیڑھ ہزار سال قبل نبی اکرم صلی اللہ وعلیہ وسلم اور آپ ﷺ کے اصحاب کبار کی یاد دلاتے ہیں۔ انہی تاریخی مساجد میں ایک مسجد قبلتین کے نام سے مشہور ہے۔ یہ مسجد الحرۃ الوبرہ کی بلندی پر واقع ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ نے رپورٹ میں ناظرین کے لیے مسجد قبلتین کی تازہ تصاویر حاصل کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ مسجد قبیلہ بنو سواد بن غنم بن کعب نے عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ھجرت کے دوسرے سال میں تعمیر کی تھی۔ اس کی تعمیر میں گارے، کچی اینٹوں اور کھجور کے تنوں کا استعمال کیا گیا تھا۔
اس مسجد کی ایک خاص تاریخی اہمیت ہے۔ وہ یہ کہ اس میں تبدیلی قبلہ کی وہ آیت نازل ہوئی جس میں اللہ نے اپنے نبی کو بیت المقدس سے قبلہ خانہ کعبہ کی طرف موڑنے کا حکم نماز کےاندر دیا۔ یہ پندرہ شعبان کا دن اور ھجرت کے دوسرے سال کا واقعہ ہے۔ آپ علیہ السلام بنی سلمہ کے ام بشر کی تعزیت کے لیے آئے۔ انہوں نےآپ کے لیے کھانا تیار کیا۔ اس دوران ظہر کی نماز کا وقت ہو گیا آپ ﷺ مسجد میں تشریف لائے۔ نماز ظہر کی دو رکعتیں ادا کی جا چکیں تو حضرت جبریل امین آیت (قَدْ نَرَىٰ تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ ۖ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا ۚ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ] لے کر نازل ہوئے۔
آپ ﷺ نے نماز کے اندر ہی قبلہ کا رخ تبدیل کیا۔ اس کے بعد سے یہ مسجد ’مسجد قبلتین‘ مشہور ہوئی۔ آپ ﷺ نے اس مسجد میں نماز ظہر کا کچھ حصہ بیت المقدس اور کچھ حصہ خانہ کعبہ کی طرف مڑ کر ادا کیا۔ سنہ 87ھ بہ مطابق 706ء کو مدینہ منورہ کے گورنر حضرت عمر بن عبدالعزیز نے مسجد کی تعمیر نو کی۔ اس کے بعد 800 سال تک یہ مسجد ایسی ہی رہی اور 893ھ بہ مطابق 1488ء میں شاھین الجمالی نے اس کی تجدید کی۔ اس کے بعد وقفے وقفے سے اس کی مرمت کا کام جاری رہا۔ موجودہ سعودی خاندان کے دور حکومت میں 1350ھ کو شاہ عبدالعزیز آل سعود کے حکم پر اس مسجد کی مزید توسیع کی گئی جس کے بعد اس کا رقبہ 425 مربع میٹر تک پھیل گیا۔
0 Comments