مکہ مکرمہ کا صحیح ترجمہ یہ ہے

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

مکہ مکرمہ کا صحیح ترجمہ یہ ہے

قرآن کریم میں مکہ مکرمہ کا ذکر متعدد ناموں سے کیا گیا ہے۔ تفاسیر اور تاریخ
کی کتابوں میں بھی اس کے کئی نام آئے ہیں جن پر مسلمان راویوں اور مفسرین کا اتفاق ہے۔ تاہم زیادہ تر غیرملکی مراجع میں اس کے نام کے ترجمے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اس کا ترجمہ اکثر "Mecca" کے نام سے کیا جاتا ہے جو قرآن کریم میں مکہ مکرمہ کے حقیقی نام سے فرق رکھتا ہے۔ اگرچہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاطینی زبان کے ترجمے میں اس کو "Makkah" تحریر کیا گیا ہے۔

عرب ذرائع ابلاغ نے تقریبا دو دہائیوں سے بھی قبل"Mecca" نام کے موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالی تھی جس کو اب بھی بہت سے اجنبی ممالک "مکہ مکرمہ" کے ترجمے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ اس وقت مسلمانوں نے مذکورہ نام کی تصحیح کے لیے کام کیا جو تلفظ کے لحاظ سے عربی زبان میں میم پر زبر کے ساتھ "مَکہ" سے قدرے مختلف ہے اور یہ "مِیکا" بولا جاتا ہے۔
انیس سو اسی کی دہائی کے اوائل میں سابق خادم حرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز نے جو اس وقت مملکت کے ولی عہد تھے، سال 1401 ہجری میں ایک فیصلہ جاری کیا جس کے تحت سعودی عرب میں تمام سرکاری اور نجی سیکٹروں کی خط و کتابت میں "مکہ مکرمہ" کے ترجمے کے لیے"Makkah" کے لفظ پر اعتماد کیا گیا اور مملکت کے ساتھ معاملات کرنے والی کمپنیوں اور اداروں کو اس نام پر اعتماد کرنے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا۔
مکرمہ مکرمہ کے صحیح ترجمے کی تصدیق کے لیے"Makkah" نام برطانوی انسائیکلوپیڈیا بریٹینکا اور آکسفورڈ اطلس میں درج ہے۔ بالخصوص لندن میں 1936 میں منعقد ہونے والی جغرافیہ دانوں کی بین الاقوامی کانفرنس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ دنیا بھر میں شہروں کے نام، جغرافیائی طبیعت اور ماحولیاتی مظاہر کے نام اسی طرح لکھے جائیں گے جس طرح وہاں کے مقامی لوگ بولتے ہیں۔ اس حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں کے ضمن میں رابطہ عالم اسلامی نے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے دفاتر اور اہل کاروں کے ذریعے مکہ مکرمہ کے صحیح ترجمے کے موضوع پر توجہ دی۔ ادارے نے متعدد ممالک کو صحیح ترجمے "Makkah" پر اعتماد کرنے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ

Post a Comment

0 Comments