’’ڈریپرز‘‘ بریفالٹ‘‘ اور ول ڈیوران‘‘ نے کتنا صحیح لکھا ہے! یورپ کی حیات ثانیہ عربوں کی وجہ سے ہوئی‘ یورپ کی حیات نو کا گہوارہ اٹلی نہیں بلکہ سپین تھا‘ جس وقت یورپ جہالت و بربریت کے تاریک ترین گڑھوں میں گرا ہوا تھا‘ اس وقت بغداد‘ قاہر‘ قرطبہ‘ اور طلیطلہ سے وہ تہذیب و زندگی نمودار ہو رہی تھی‘ جس نے بعد میں انسانی ارتقا کو اک نئی صورت دی۔ اگر عرب نہ ہوتے تو عصررواں کی مغربی تہذیب جنم ہی نہ لیتی‘ یورپی نشوونما کا کوئی پہلو ایسا ‘ نہیں‘ جس میں اسلامی تہذیب کا یقینی سراغ نہ مل سکے‘ یہ صحیح ہے کہ عربوں نے کوئی ’’کاپرنیکی‘‘ یا ’’نیوٹن ‘‘ پیدا نہیں کیا‘ لیکن عربوں کے بغیر ’کاپرنیکی‘ یا ’’نیوٹن ‘‘ کا پیدا ہونا نا ممکن تھا‘ ’’ڈاکٹر ڈریپر‘‘ کہتے ہیں! قرون وسطی میں سائنس کی ترقی مسلمانوں کی بدولت تھی‘ اس وقت عیسائی دنیا پر جہل و اوہام کی تاریکی محیط تھی ‘ اور انہیں علمی مشاغل کی ہوا تک نہ لگتی تھی۔ ’پروفیسر آرنلڈ‘‘ لکھتے ہیں۔ عربی کتابوں کے سینکڑوں تراجم یورپ کی برباد زمیں پر بارش بن کر برسے‘ اور مختلف شعبہ ہائے علم نے انگڑائی لی۔
’’یورپ پر اسلام کے احسان از ڈاکٹر غلام جیلانی برق‘‘
0 Comments