قرآن مجید کے فضائل

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

قرآن مجید کے فضائل

قرآن مجید کے فضائل پر مشتمل چند احادیث مبارکہ ملاحظہ ہوں:
1) ’’تم میں سے سب سے بہتر شخص وہ ہے جو قرآن مجید سیکھے اور سکھائے۔‘‘ (بخاری)

2)’’ قرآن مجید سیکھنے کے لئے جو شخص گھر سے نکلے اللہ تعالی اس کے لئے جنت کا راستہ آسان فرما دیتے ہیں۔‘‘ (مسلم)

3) ’’قرآن مجید پڑھنے پڑھانے والے، اللہ والے اور اس کے چنے ہوئے بندے ہیں۔‘‘ (ابن ماجہ)

4) ’’قرآن مجید کا علم سیکھنے والے کے لئے زمین و آسمان کی ہر چیز حتی کہ پانی کے اندر مچھلیاں بھی دعا کرتی ہیں۔‘‘ (ابن ماجہ)

5) ’’قرآن مجید کی بکثرت تلاوت کرنے والے لوگ قابل رشک ہیں۔‘‘ (بخاری)

6) ’’قرآن مجید کی بکثرت تلاوت کرنے والا قیامت کے روز مقرب فرشتوں کے ساتھ کھڑا ہوگا۔‘‘ (مسلم)

7) ’’قرآن مجید پڑھنے پڑھانے والوں پر اللہ تعالی سکینت نازل فرماتے ہیں، فرشتے ان کی مجلس کے گرد (احتراما) کھڑے رہتے ہیں نیز اللہ تعالی ان لوگوں کا ذکر (فخر کے طور پر) فرشتوں کے سامنے کرتے ہیں۔‘‘ (مسلم)

8) ’’قرآن مجید کا ایک سرا اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا سرا اہل ایمان کے ہاتھ میں پس جو اسے تھامے رکھیں گے (دنیا میں) گمراہ ہوں گے نہ (آخرت میں) ہلاک ہوں گے۔‘‘ (طبرانی)

9) ’’اپنی اولاد کو قرآن مجید کی تعلیم دلوانے والے والدین کو قیامت کے روز دو ایسے قیمتی لباس پہناے جائیں گے جن کے مقابلے میں دنیا و مافیہا کی ساری دولت ہیچ ہوگی۔ ‘‘ (احمد)

10) ’’قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو ایک حرف پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔‘‘ (ترمذی)

دنیا میں عزت، عروج اور غلبہ کا وعدہ قرآن مجید کو مضبوطی سے تھامنے اور
 اس پر عمل کرنے سے مشروط ہے۔ آج اگر ہم دنیا میں مغلوب اور بے توقیر ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے قرآن مجید کو ترک کر دیا ہے۔ ہمارا معاشرہ ایمان، نیکی، تقوی، امانت، دیانت، صداقت اور شجاعت کے بجائے شرک، بدعات، ظلم، بے رحمی، قتل و غارت، لوٹ کھسوٹ، اغوا، شراب، زنا، جوا، بے حیائی، بدامنی اور بدحالی میں مبتلا ہے تو اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ ہم نے قرآن مجید کو ترک کر دیا ہے۔ بقول حکیم الامت علامہ اقبالؒ

وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہو کر

پس اگر ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اعلی و ارفع اقدار کا چلن عام کرنا چاہتے ہیں،ا پنی ذلت اور پستی کو عزت اور وقار میں بدلنا چاہتے ہیں تو ہمیں قرآن مجید کی طرف پلٹ آنا چائیے۔ ارشاد باری تعالی ہے۔

فَمَنِ اتـَّبَعَ ھُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَلَا یَشْقٰی
’’پس جو شخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ گمراہ ہوگا نہ بدبختی میں مبتلا ہوگا۔‘‘ (طہ123)

Post a Comment

0 Comments