سوال : " حقوق اللہ اور حقوق العباد میں سے کس چیز کو اسلام کے نقطہ نظر
سے فوقیت حاصل ھے ؟
جواب : " اسلامی نقطہ نظر سے حقوق اللہ کو حقوق العباد پر لازمًا فوقیت حاصل ھے ۔ اسلام میں حقوق کا تعین دو بنیادوں پر کیا گیا ھے ۔ ایک یہ کہ جس کا جس قدر احسان آدمی پر زیادہ ھے اُس کا حق بھی اُتنا ہی زیادہ ھے ۔ دوسرے یہ کہ جس حق کو تلَف کرنا زیادہ موجبِ فساد ہو اُس کی حفاظت بھی اُتنی ہی زیادہ اہم ھے ۔ اِن دونوں بنیادوں کے لحاظ سے حقوق اللہ ، حقوق العباد پر فائق ہی ہونے چاہییں ۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوا ھے کہ
" اللہ تعالیٰ اس بات کو کبھی معاف نہیں کرتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے ۔ اس کے سِوا دوسرے جس گناہ کو جس کے لئے وہ چاہے معاف کر دے ۔ النّساء ۔ 48
احادیث میں شرک باللہ کو اکبرُ الکبائر قرار دیا گیا ھے ۔ سورۃ لقمان میں بتایا گیا ھے کہ انسان پر والدین کا حق دوسرے تمام انسانی حقوق سے فائق ھے ۔ مگر اللہ کا حق والدین کے حقوق سے بڑھ کر ھے ۔ حتیٰ کہ اگر والدین اولاد پر دباؤ ڈالیں کہ وہ شرک کا ارتکاب کرے تو اولاد کو صاف انکار کر دینا چاہیے ۔ آیات 14-15
احادیث میں یہ روایت آئی ھے کہ حضرت سعد بن ابی وقاصؓ جب مسلمان ھوئے تو اُن کی ماں نے قسم کھائی کہ جب تک تُو محمّد ص کا انکار نہ کرے میں نہ کھاؤں گی نہ پیوں گی اور نہ سائے میں بیٹھوں گی ۔ اِس پر حضرت سعدؓ پریشان ھوئے اور نبیؐ سے ماجرا عرض کیا ۔ آپؐ نے فرمایا کہ اگر وہ مَر بھی جائے تو تم اسلام سے روگردانی اختیار نہ کرو ۔
ویسے بھی یہ بات خلافِ عقل معلوم ہوتی ھے کہ انسان پر انسان کا حق خدا کے
حق پر مقدّم ہو ۔ یہ الگ بات ھے کہ اللہ تعالیٰ بندوں پر رحم فرما کر اپنے کسی حق میں بندوں کی خاطر کمی کر دے ۔ مثلًا اگر کسی شخص کے والدین ضعیف ہوں اور اُن کی دیکھ بھال کرنے کے لئے اُس کا گھر پر رہنا ضروری ہو اللہ اور اُس کے رسولؐ نے اسے یہ حکم دیا ھے کہ وہ اُن کی خدمت کے لئے گھر پر رہے اور حج اور جہاد کے لئے نہ جائے ۔ لیکن اِس طرح کی باتوں سے یہ نتیجہ نکالنا کسی طرح درست نہیں کہ بندے کا حق خدا کے حق پر مُقدّم ھے ۔ "
0 Comments