حضرت معرور علیہ الرحمة بیان کرتے ہیں ، مجھے صحابی رسول حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا وہ زبدہ کے مقام پر رہائش پذیر تھے۔ میں نے دیکھا کہ ان کا لباس اوران کے غلام کا لباس بالکل ایک جیسے ہیں ۔میں نے آپ سے اس بارے میں استفسارکیا ، انھوں نے اپنا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے ارشادفرمایا:
ایک بار میں نے اپنے غلام کو سخت سست کہا اوراس سلسلہ میں اس کو ماں کی غیرت بھی دلائی (یعنی تم ایک کنیز کی اولاد ہو)جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع ہوئی تو آپ نے ارشادفرمایا:ابوذر کیا تم نے اس کو ماں کی وجہ سے عار دلایا؟ گویا تم میں ابھی جاہلیت کا اثر باقی ہے(یادرکھو)تمہارے ماتحت (غلام ،ملازم)تمہارے بھائی ہیں،اللہ تعالیٰ نے انھیں تمہارا ماتحت بنایا ہے۔ دیکھو جس کا ماتحت اس کا بھائی ہواسے چاہیے کہ اس کو بھی وہیں کھلائے جو خود کھائے اوروہی پہنائے جو خو د پہنے اوراپنے ماتحتوں سے ایسا کام نہ لو جو ان پر بوجھ بن جائے اوراگر ان سے کوئی بھاری کام لو توان کا ہاتھ بٹاﺅ۔ صحیح بخاری
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:بھوکے کو کھانا کھلاﺅ ،بیمار کی عیادت کرواور (بے قصور)قیدی کو رہائی دلانے کی کوشش کرو۔ بخاری
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : جب تم میں سے کسی کا خادم اس کے لیے کھانا تیار کرے اوراس کے سامنے آراستہ کرے۔(تو دیکھو کہ)اس نے کھانے کی تیاری کے سلسلہ میں گرمی اوردھویں کی اذیت برداشت کی ہے، سو! اس کے مالک کو چاہیے کہ اس خادم کو بھی اپنے ساتھ بٹھائے تاکہ وہ بھی اس کے ساتھ کھاسکے۔اگر وہ کھانا تھوڑا ہو جو دونوں کو کفایت نہ کرسکے تو مالک کو چاہیے کہ اپنے کھانے میں سے ایک دولقمے ہی اس کو خادم کو پیش کردے۔(صحیح مسلم
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میںنے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا :جو مسلمان کسی مسلمان کو کپڑا پہناتا ہے تو جب تک اس کے بدن پر اس لباس کا ایک ٹکڑا بھی رہتا ہے۔ پہنانے والا شخص اللہ تبارک وتعالیٰ کی حفاظت میں رہتا ہے۔ ترمذی
حضرت حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: مسکین کو اپنے ہاتھ سے دینا بری موت سے محفوظ رکھتا ہے۔ طبرانی ،بیہقی
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: وہ مسلمان امانت دار خازن جواپنے مالک کے حکم کے مطابق خوش دلی (اوربشاشت قلبی کے ساتھ) جتنا مال جسے دینے کو کہا گیا اسے اتنا پوراپورا دے دے تو اسے بھی اپنے مالک کی طرح صدقہ دینے کا ثواب ملے گا۔ صحیح مسلم
0 Comments