Home Urdu نہ تو ایک دوسرے پر عیب لگاؤ اور نہ ہی برے القاب سے یاد کرو۔.........AlQuran
نہ تو ایک دوسرے پر عیب لگاؤ اور نہ ہی برے القاب سے یاد کرو۔.........AlQuran
عرفان کالا
جنید موٹا
سلیم لنگڑا
اس طرح کے بہت سے نام ہم اپنے معاشرے میں رہنے والے لوگوں کو انکے خد وخال یا جسمانی لحاظ سے کسی کمی کی وجہ سے دیدیتے ہیں۔
اور یہ نام اتنی جلدی شہرت پکڑتے ہیں کہ بہت سے لوگ اصلی نام تک بھول جاتے ہیں۔
بظاہر ہم یہ حرکت مذاق یا تفریح کے طور پر کر رہے ہوتے ہیں
لیکن جن لوگوں کے ہم ایسے نام رکھتے ہیں
انکی دلی کیفیت سے پوری طرح صرف وہی لوگ واقف ہوتے ہیں جنکے ساتھ ایسا کچھ ہوا ہوتا ہے۔
کوئی بھی شخص اپنی جسمانی برائی کو عوام کی زبان سے سننا پسند نہیں کرتا۔
اور اگر ایسا ہورہا ہو تو اسکے دل کو ضرور ٹھیس پہنچتی ہے چاہے وہ اسکا اظہار کرے یا نہ کرے۔
اکثر لوگ اسی وجہ سے احساس کمتری کا شکار ہوجاتے ہیں
اور انکی زندگی پر اسکا بہت گہرا اثر پڑتا ہے۔
اور بہت سے کردار جو شاید دین و قوم کیلیئے کچھ کرتے
معاشرے کے بے رحم رویے کی وجہ سے پیدا ہونے سے پہلے ہی مرجاتے ہیں۔
تخلیق، اللہ کا فعل ہے
اگر ہم کسی کی تخلیقی کمی کا مذاق بناتے ہیں
تو گویا اللہ کے فعل کا مذاق بنا رہے ہوتے ہیں۔
لیکن ہم اسکو محض تفریح یا مذاق کے طور پر لیتے ہیں۔
قران میں ارشاد باری تعالی ہے:
وَلَا تَلْمِزُوا أَنْفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ۔
نہ تو ایک دوسرے پر عیب لگاؤ اور نہ ہی برے القاب سے یاد کرو۔
الحجرات آیۃ 11
ایک حدیث میں آتا ہے:
بعض خواتین نے ہاتھ کے اشارے سے ام المومنین حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں کہا کہ یہ پست قد ہیں۔
جب اس واقعہ کا علم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ہوا تو آپ سخت ناراض ہوئے اور فرمایا کہ تم نے ایسی غلط بات کی ہے کہ اگر یہ تمام سمندروں میں مِلا دی جائے تو سارے کے سارے کڑوے ہوجائیں کیونکہ یہ سخت حقارت کی بات ہے۔
بحوالہ تفسیر معالم العرفان جلد 17
0 Comments