Islamic eating manners

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Ads by Muslim Ad Network

Islamic eating manners

 Islamic eating manners

 حضرت سلیمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے تورات میں پڑھا کہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے سے کھانے میں برکت ہوجاتی ہے ۔ میں نے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا ، تو آپ نے ارشاد فرمایا:’’کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد ہاتھ دھونے سے کھانے میں برکت ہوجاتی ہے۔ (ابو دائود ،ترمذی )

٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس شخص نے رات اس حالت میں بسر کی کہ اس کے ہاتھ پر چکناہٹ تھی(یعنی کھانے کے بعد ہاتھ نہیں دھوئے)اگر وہ چکنائی اس کے جسم پر لگ گئی تو وہ کسی اور کو ملامت نہ کرے ۔ (ابودائو د ، ترمذی ،بخاری فی ادبِ المفرد)

٭حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ نوشِ جاں کیا اور کلی فرمائی اور ساتھ ہی فرمایا کہ دودھ کی چکناہٹ ہوتی ہے ۔(صحیح بخاری ، صحیح مسلم)

٭حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ فرمان سنا کہ جب انسان اپنے گھر میں داخلے کے وقت اور کھانا شروع کرتے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیتا ہے تو شیطان اپنے چیلوں سے کہتا ہے ، اس گھر میں تمھارے لیے رات بسرکرنے اور شام کے کھانے کی کوئی سبیل نہیں ہے۔ اور جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا نام نہیں لیتا تو شیطان ان سے کہتا ہے۔ اس گھر میں تمھیں شب ِ بسر ی اور کھانا دونوں ہی میسر ہیں ۔ (ابودائود ، ترمذی ،مستدرک )

٭حضرت عمر بن ابو سلمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھارہا تھا اور میر ا ہاتھ کھانے کے پیالے میں اِدھر اُدھر چل رہا تھا۔ آپ نے ارشاد فرمایا :اے نوجوان! بسم اللہ پڑھ، اپنے دائیں ہاتھ سے کھا، اور اپنے قریب والی جگہ سے کھانالے۔(مسلم، ابن ماجہ ،موطاامام مالک

٭حضرت عکراش بن ذوئب رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ نبی کریم سلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں شوربے میں چُوری کی ہوئی روٹی کی ہنڈیا پیش کی گئی ۔ہم بھی اس میں سے کھانے لگے ۔ میں اس ہنڈیا کے ہر طرف ہاتھ چلانے لگا ۔ آپ نے (یہ دیکھ کر)ارشاد فرمایا : اے عکراش ! ایک جگہ سے کھائو، کیونکہ یہ ایک ہی قسم کاکھانا ہے ۔اس کے بعد ایک بڑاتھال حاضر کیاگیا جس میں کئی اقسام کی کھجوریں تھیں ۔ اب آپ نے ارشاد فرمایا ، اے عکراش! اب جہاں سے مرضی کھائو کیونکہ یہ ایک قسم کا کھانا نہیں ہے۔(مسلم،دارمی ،موطاامام مالک

 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چھ اصحاب کے ساتھ کھا نا تناول فرمارہے تھے کہ ایک اعرابی آگیا ۔ اس نے بھی دولقمے کھائے تو آپ نے فرمایا ، اگر یہ اللہ کا نام لے لیتا تو یہ کھانا تمہیں کافی ہوجاتا ۔ جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے اور وہ ابتداء میں بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو یوں کہہ لیا کرے بسم اللہ اَوّلُہٗ وَآخِرُہٗ۔(ابودائود ، ترمذی )

٭حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں ثرید (شوربے میں چُوری ہوئی روٹی) کا پیالہ پیش کیاگیا تو آپ نے فرمایا اس کے اطراف سے کھانا شروع کرو، درمیان سے نہیں، کیونکہ اس کے درمیان میں برکت نازل ہوتی ہے ۔(ترمذی ، ابودائو د ، مسند احمد)

٭حضرت ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا، اگر رغبت ہوئی تو تناول فرمالیا ورنہ چھوڑ دیا۔ (بخاری ،ابن ماجہ ، مسند امام احمد بن حنبل )

٭حضرت ابو قبیصہ بن بلب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا میر ا دل بعض کھانوں سے حرج اور تنگی محسوس کرتا ہے ۔ آپ نے فرمایا :تیرے دل میں کوئی چیز وسوسہ پیدانہ کرے ، جس سے نصرانیت کی بوآتی ہو۔(ابودائود ،مسنداحمد )

٭حضرت عبید بن عمیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ کچھ صحابہ کرام حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لائے ۔ آپ نے انہیں روٹی اورسرکہ پیش کیااور فرمایا کھائو،میں نے حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سنا ہے کہ سرکہ بہت عمدہ سالن ہے ۔ اس شخص کے لیے تباہی ہے کہ اس کے گھر میں اس کے بھائی آئیں اور وہ گھرمیں موجود سامانِ خوردونوش انہیں پیش کرنے میں حقیر سمجھے یوں ہی ان لوگوں کے لیے بھی بربادی ہے جو پیش کردہ رزق کو حقیر اور کم مرتبہ جانیں۔(مسلم ، ترمذی )

٭حضرت اسماء بنتِ ابو بکر رضی اللہ عنہما جب ثرید تیار کرتیں تو اسے کسی چیز سے ڈھانپ دیتیں یہاں تک کہ اس کا جوش اور تیزی ختم ہوجاتی پھر فرماتیں کہ میں نے جنا بِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ ایسے کھانے میں برکت زیادہ ہوتی ہے ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول بھی یہی ہے کہ کھانے کا جوش ختم ہونے کے بعد تنا ول کرنا چاہیے ۔ (مسند احمد )

٭حضرت ابو جحیقہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا ۔(بخاری)

Enhanced by Zemanta

Post a Comment

0 Comments