اللہ تعالی کا ارشاد ہے : ( وَمَنْ عِنْدَهُ لا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَلا يَسْتَحْسِرُونَ * يُسَبِّحُونَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لا يَفْتُرُونَ) (الأنبياء:19- 20)
اور جو مخلوق (فرشتے) اس کے حضور میں ہیں وہ اس کی بندگي سے اکڑتے نہیں اور نہ ہی وہ اکتاتے ہیں، وہ دن رات اس کی تسبیح بیان کرتے ہیں، اور کبھی دم نہیں لیتے"
ان فرشتوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ سواۓ اللہ تعالی کی ذات کے انہیں کوئ شمار نہیں کرسکتا۔ صحیحین میں حضرت انس رضی اللہ تعالع عنہ سے مروی 'قصہ معراج' کے حوالے سے ایک حدیث ذکر ہوئ ہے، جس میں آیا ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آسمان میں بیت 'معمور' (فرشتوں کا قبلہ) دکھایا گيا، جس میں یومیہ ستر ہزار فرشتے نماز پڑھتے ہیں۔۔۔۔ تو جب وہ نماز سے فارغ ہو کر نکلتے ہیں تو دوبارہ اس کی طرف آنے کی (آج تک ان کی) باری نہین آئ۔"...
ان فرشتوں میں سے بعض کے خاص اعمال ہیں، جنہیں وہ اللہ تعالی کے حکم اور اس کی توفیق سرانجام دیتے ہیں : مثلا:
1-جبریل علیہ السلام اللہ تعالی کی وحی پر مامور ہیں، جنہیں وہ (اللہ تعالی) اپنا پیغام دے کر انبیاء اور رسولوں کی طرف بھیجتا ہے۔
2- حضرت میکائل علیہ السلام کو بارش اور اس کے نتیجے میں اگنے والی نباتات پر مقرر کیا گیا ہے۔
3- حضرت اسرافیل علیہ السلام کو قیامت بپا کرنے اور مخلوق کو دوبارہ اٹھانے کے وقت صور پھونکنے پر مقرر کیا گیا ہے۔
4- حضرت (عزرائیل علیہ السلام اور یہ نام فرضی ہے) ملک الموت موت کے فرشتے کو موت کے وقت، روحیں قبض کرنے پر مامور کیا گیا ہے۔
5- 'مالک' فرشتے کو آتش جہنم پر مقرر کیا گیا ہے اور یہ فرشتہ جہنم کا داروغہ بھی ہے۔
6-اور وہ فرشتے جو شکم مادر میں ارحام کے اندر محفوظ (مرحلہ وار) پرورش پانے والے بچوں پر متعین ہیں۔، خاص طور پر جب شکم مادر میں انسانی جنین کے چار ماہ پورے ہوجائیں، تو اللہ تعالی اس کے پاس ایک فرشتے کو بھیجتا ہے اور اس کو اس پیدا ہونے والے انسان کے رزق، عمر، عمل اور اس کے شقی (بدبختی) اور سعید ( سعادت مندی) کے لکھنے کا حکم دیتا ہے۔
7- اور وہ فرشتے بھی ہیں جو اولاد آدم میں سے ہر ایک شخص کے اعمال کی حفاظت کرنے اور ان کو لکھنے پر مامور کیۓ گۓ ہیں یہ دو فرشتے ہیں۔ جن میں سے ایک دائیں جانب اور ایک بائیں جانب ہوتا ہے۔ ( انہیں کراما کاتبین کا نام دیا گیا ہے)
8- اور اسی طرح وہ فرشتے بھی ہیں جو میت سے (جب مرنے والا شخص اپنی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے) سوال کرنے پر مقرر کیۓ گۓ ہیں یہ بھی دو فرشتے ہیں، جو میت کے پاس آکر اس سے اسکے حقیقی رب، اس کے دین اور اس کے نبی کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ (انہیں منکر اور نکیر کا نام دیا گیا ہے)
0 Comments