ٹی وی کی لعنت جو گهر گهر عام ہوچکی ہے یہ کئ لعنتوں کا مجموعہ ہے، مسلمانوں کو دینی لحاظ سے مفلس بنانے میں اس کا بہت اہم کردار ہے,
ٹی وی کے مفاسد:
تصویر:
اس پر لعنت سخت ترین عذاب اور دوسری سخت وعیدوں کی تفصیل پہلے بتا چکا ہوں,
تصویر کو دیکهنا بهی حرام اور باعث عذاب ہے جیسا کہ پہلے بتا چکا ہوں,
بےپردگی:
شریعت میں پردے کی تاکید، بےپردگی کے فسادات اور اس پر عذاب کی وعیدیں پہلے بتاچکا ہوں، ٹی بی پر بےپردگی کی صورتیں:
غیرمحرم عورتوں کو دیکهنا,
غیرمحرم عورتوں کی آواز سننا,
عورتوں کا غیرمحرم مردوں کو دیکهنا,
بلاضرورت غیرمحرم مردوں کی آواز سننا,
پہلوان، تیراک اور کهلاڑی عموما" نیم برہنہ ہوتےہیں انہیں دیکهنا,
ٹی بی پر بےپردگی ایک لحاظ سے بلاواسطہ بےپردگی سے بهی زیاده خطرناک ہے،
بقول شاعر
تری تصویر میں اک چیز تجھ سے بهی نرالی ہے
کہ جتنا چاہو چپکالو نہ جهڑکی ہے نہ گالی ہے
گانے باجے:
ساز باجے اور گانے بهی ٹی بی کا لازمہ ہیں، ان کے بارے میں بهی تفصیل بتا چکا ہوں کہ گانے باجے پر قرآن و حدیث میں کتنی سخت وعیدیں ہیں,
حیاء و غیرت کا جنازه:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الحیاء شعبة من الايمان بخاري و مسلم
شرم و حیاء ایمان کی شاخ ہے
اور فرمایا
اذا لم تستحی فاصنع ما شئت بخاری و مسلم
جب تو بے حیاء ہوگیا تو جو چاہے کر
ٹی بی، وی سی آر اور سینماؤں نے دنیا کو بےحیائی کا گہواره بنا دیا ہے، ہر سو بےپردگی عریانی اور فواحش و منکرات کی یلغار ہے, ٹی وی کی ایجاد سے پہلے ہر منکر کا دائره فساد اس کے وجود تک محدود تها، اس طرح ہر شخص کےلۓ ہر آن ہر گناه میں شرکت ممکن نہ تهی مگر ٹی بی کی ایجاد نے اس ناممکن کو ممکن بنادیا، دنیا بهر کی بےحیائی سمٹ کر بیک وقت ٹی بی میں سماگئ,
دل کی سیاہی:
گناہوں کی نحوست سے انسان کے دل پر سیاہی چها جاتی ہے، ٹی وی کا یہ نتیجہ بد بهی عام پر مشاہد ہے کہ کسی بهی ٹی وی بین سے اس موضوع پر گفتگو کرکے دیکھ لیجۓ وه ٹی بی کے فوائد گنوانا شروع کردےگا, ایک قطعی حرام کو جائز قرار دینے کا یہ رجحان دینی لحاظ سے جتنا خطرناک ہے وه محتاج بیان نہیں,
شیطانی فریب:
جو لوگ ٹی بی کی لعنت کو جائز نہیں سمجهتے مگر دیکهنے سے باز بهی نہیں آتے وه اس شیطانی فریب میں تو یقینا" مبتلا ہیں کہ نجات کےلۓ ترک منکرات کی ضرورت نہیں بلکہ صدقہ و خیرات(خواه مال حرام ہی سے ہو) اور اذکار و اوراد و نوافل کا اہتمام نجات کےلۓ کافی ہے، حالانکہ مسلمان کے دین کےلۓ گناه سم قاتل ہیں , بعض گناہوں کا زہر تو اتنا متعدی ہوتا ہے کہ وه انسان کی نیکیوں کو بهی غارت کردیتا ہے اس لۓ قرآن و حدیث میں جس قدر زور گناہوں سے اختناب پر دیا گیا ہے اتنا زور کسی نفل عبادت پر نہیں دیا گیا, گناه چهوڑنے کی بجاۓ صرف اذکار و نوافل کو مدار نجات سمجهنا تو ایسا ہی ہے جیسے کسی بوسیده عمارت کو مستحکم کرنے کی بجاۓ اس پر رنگ و روغن کردیا جاۓ
منتخب از نفس کے بندے...صفحه ۲۵تا۲۷
:
وعظ:.....حضرت والا مفتی رشید احمد لدهیانوی رحمہ اللہ تعالی
گل آفریدی
(انصاف کا کیجۓ
کیا آج اسی ٹی وی کی وجہ سے ہم باطن طور پر ٹی بی کے مرض کا شکار نہیں ہیں؟؟
آج وه کونسی بےحیائی ہے جو اسی ٹی بی کی وجہ سے کافر اک سازش کے تحت ہم مسلمانوں میں نہیں پهیلا رہے؟؟
کچھ بهی احساس ہمارے پاس نہیں
پهر ہم سینہ تهان کر دعوی کرتےہیں کہ ہم ہی مسلمان ہیں
کیا یہ ہے اک سچے مسلمان کا شعار جو آج هم میں سے اکثریت نے پهیلایا هوا هے؟
آج گهر گهر بےحیائی ہے لڑکیاں مردوں سے زیاده بےحیاء مرد عورتوں سے زیاده بےحیاء
کبهی معاشرے کے گندے کرتوت پر تو سوچهۓ
خدارا اس ٹی بی کے مرض کو اپنے گهروں سے نکال لیجۓ
صرف اور صرف ہم کو اللہ سے دور کرنے والا اک ذریعہ ہے اور کچھ نہیں
اللہ ہم سب کو اس لعنت سے بچاۓ......آمین
0 Comments