امام غزالیؒ کے اقوال

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

امام غزالیؒ کے اقوال

آپؒ عالم دین اور مفکر تھے۔ پورا نام ابو حامد محمد بن حامد الغزالی تھا۔ آپ کی کئی تصانیف ہیں۔ 

٭ جو دوست مشکل وقت میں کام نہ آئے اس سے بچو کیونکہ وہ تمہارا سب سے بڑا دشمن ہے۔ 

٭ خباثت قلب کو ظاہر کرنے والی تین چیزیں ہیں۔ حسد، ریا اور عُجب۔ خود کو بڑا اور دوسروں کو حقیر سمجھنا عُجب ہے۔ 

٭ اپنے آپ کو سب سے بہتر سمجھنا جہالت ہے۔ ہر شخص کو اپنے سے بہتر سمجھو۔ 

٭ دنیا یعنی مال و دولت اور جاہ و حشمت کی خواہش رکھنا، سمندر کا پانی پینے کے مترادف ہے کہ جس قدر پیا جائے پیاس زیادہ لگتی ہے۔ 

٭ بھوک کے بغیر کھانا مکروہ ہے۔ کھانے میں نقص مت نکالا کرو، اگر ناپسند ہو تو مت کھاؤ۔ 

٭ سب سے اعلیٰ درجے کی دولت زبانِ ذاکر، دلِ شاکر اور زنِ فرمانبردار ہے۔ 

٭ خواہش پر غالب آنا فرشتوں کی صفت ہے اور خواہش سے مغلوب ہونا چوپایوں کی صفت ہے۔ 

٭ تکلف بہت بڑھ جائے تو یہ محبت میں کمی کا باعث بن جاتا ہے۔ 

٭ کسی شخص کا اس کی غیر موجودگی میں ایسا ذکر کرنا جسے اگر وہ سنے تو رنجیدہ ہو، غیبت ہے۔ 

٭ ظالم کی موت پر ملول ہونا بھی ظلم میں شامل ہے۔ 

٭ کتے سے پانچ خصلتیں سیکھو۔ ۱۔ بھوکا ہوتا ہے مگر اپنے مالک کا دروازہ نہیں چھوڑتا۔ ۲۔ تمام رات جاگتا ہے اور مالک کے گھر کی چوکیداری کرتا ہے۔ ۳۔ خواہ کتنا ہی ماریں کسی دوسرے کے دروازے پر نہیں جاتا۔ ۴۔ اس کا کوئی مکان نہیں ہوتا۔ ۵۔ اس کے پاس کوئی مال نہیں ہوتا۔ 

٭ لوگوں کی نیکیوں کو ظاہر کرنا چاہیے اور برائیوں سے چشم پوشی لازم ہے۔ 

٭ بچوں کی اصلاح مکتب میں ہے اور عورت کی گھر میں۔ 

٭ جتنی چاہے نمازیں پڑھو اور روزے رکھو، اس وقت تک فائدہ نہیں پا سکتے جب تک مال حرام سے پرہیز نہ کرو گے۔ 

٭ مال حرام سے صدقہ دینا ایسا ہے جیسے ناپاک کپڑے کو پیشاب سے دھویا جائے۔ 

(انتخاب: قاسم محمود)

Post a Comment

0 Comments