مسجد قباء : چودہ صدیوں سے اسلامی شان و شوکت کا مینارہ نور

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Ads by Muslim Ad Network

مسجد قباء : چودہ صدیوں سے اسلامی شان و شوکت کا مینارہ نور

تاریخ اسلام کی پہلی مسجد مدینہ منورہ سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بستی قباء میں واقع ہے ، اللہ کے اس گھر کی بنیاد حضرت محمد ﷺ نے خود اپنے ہاتھ سے رکھی۔

مدینہ منورہ سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر بستی قباء میں واقع مسجد قباء اسلامی تاریخ کی سب سے پہلی مسجد ہے ، مکہ سے مدینہ ہجرت کے بعد قباء میں قیام کے دوران آپﷺ نے خود اس مسجد کی بنیاد رکھی اور صحابہ کرام کے ساتھ اللہ کے اس گھر کی تعمیر میں شریک رہے۔

یہ وہ مبارک مسجد ہے جس کی شان اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان فرمائی ، حدیث مبارکہ ہے کہ "جو شخص گھر سے با وضو ہو کر مسجد قباء آئے اور وہاں نفل ادا کرے تو ایک عمرے کا اجر پائے گا"۔ مسجد کے صحن میں نمازیوں کے لیے ایک ہال ہے جبکہ مسجد کا ایک حصہ خواتین کے لیے مختص ہے ، مسجد میں داخلے کے 7 مرکزی اور 12 چھوٹے راستے ہیں۔ 

گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مسجد کی تجدید و توسیع ہوتی رہی ، 1984 میں شاہ فہد بن عبدالعزیز نے اسے از سر نو تعمیر کیا ،56 گنبد اور 4 میناروں والی یہ مسجد رب ذوالالجلال کی عظمت کبریائی بیان کرتی ہے ، مسجد قباء میں 20 ہزار نمازی اللہ کے حضور سر بسجود ہوتے ہیں۔

 

Post a Comment

0 Comments