وہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Ads by Muslim Ad Network

وہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا:
بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب وہ سجدہ کر رہا ہو پس تم (سجدہ میں) بہت دعا کیا کرو۔ (صحیح مسلم، سنن داﺅد) 

حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ(ﷺ) سے عرض کیا مجھے وہ عمل بتائیے جس سے اللہ مجھے جنت میں داخل کر دے یا میں نے عرض کیا : مجھے وہ عمل بتائیے جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہو۔ آپ ﷺ خاموش رہے۔ میں نے پھر سوال کیا، آپ ﷺ خاموش رہے، جب میں نے تیسری بار سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: تم اللہ تعالیٰ کے لئے کثرت سے سجدے کیا کرو، کیونکہ تم جب بھی اللہ کےلئے سجدہ کرو گے تو اللہ اس سجدہ کی وجہ سے تمہارا ایک درجہ بلند کرے گا اور تمہارا ایک گناہ مٹا دے گا۔ (صحیح مسلم، ترمذی)
حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں ایک رات رسول اللہ (ﷺ) کے ساتھ تھا، میں آپ ﷺ کے وضو اور طہارت کےلئے پانی لایا۔ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا : سوال کرو، میں نے عرض کیا میں آپ ﷺ سے جنت میں آپ ﷺ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا : اور کسی چیز کا؟ میں نے عرض کیا مجھے یہ کافی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: پھر کثرت سے سجدے کر کے اپنے نفس کے اوپر میری مدد کرو۔ (صحیح مسلم، سنن ابوداﺅد)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ(ﷺ) نے فرمایا: جب ابن آدم سجدہ تلاوت کی آیت تلاوت کر کے سجدہ کرتا ہے تو شیطان الگ جا کر روتا ہے اور کہتا ہے ہائے میرا عذاب! ابن آدم کو سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا تو اس نے سجدہ کیا سو اس کو جنت ملے گی، اور مجھے سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا تو میں نے انکار کیا سو مجھے دوزخ ملے گی۔ (صحیح مسلم، سنن ابن ماجہ)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک طویل حدیث مروی ہے اس میں ہے رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا: اعضاء سجود کے جلانے کو اللہ تعالیٰ نے دوزخ پر حرام کر دیا ہے۔ (صحیح بخاری، سنن نسائی) 

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ(ﷺ) نے فرمایا: بندہ کا جو حال اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے وہ یہ ہے کہ اللہ بندہ کو سجدہ کرتے ہوئے دیکھے اور اس کا چہرہ مٹی میں لتھڑا ہوا ہو۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں افلح نامی ہمارا ایک غلام تھا، جب وہ سجدہ کرتا تو مٹی کو پھونک مار کر اڑاتا، آپ ﷺ نے فرمایا: اے افلح! اپنے چہرے کو خاک آلودہ کرو۔ (سنن الترمذی)


Post a Comment

0 Comments