رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ’’جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھے اس حالت میں کہ وہ ایمان والا تھا اوراسے ثواب کا یقین تھا تو اس کے پہلے سب گناہ بخش دئیے گئے۔‘‘ صحیح بخاری
دوشرائط کا بیان ہوا ، ایمان اورامید ثواب ، اگر یہ دونوں بنیادیں قائم رہیں تو نجات ہی نجات ہے، بخشش ہی بخشش ہے اس لئے کہ ایمان تو استحقاق اجر کا اساسی حوالہ ہے ، احتساب اس یقین کا مظہر ہے کہ ہر عمل کسی مقصد کے لئے ہوتا ہے ، اعمال صرف مشاغل نہیں، اجروثواب کے پیمانے ہیں کہ انہی پر جزا ملے گی اورانہی پر سزا ،یہ یقین اعمال کے جواز اورعدم جواز کو بنیاد فراہم کرتا ہے۔
ارکان اسلام میں چوتھا رکن روزہ ہے جو اپنی اثر پذیری کی بنا پر نمایاں تر ہے ، اسلامی عبادات کا مقصود ، خالق ومالک کے حضور عبدیت کا اظہار ہے، اس اظہار کو شریعت کی زبان میں فرائض وواجبات کا نام دیا گیا ہے، نماز ، زکوٰۃ روزہ اورحج دین کے بنیادی شعار ہیں، ہر عبادت کا منتہی دائمی نجات یعنی اخروی کامیابی ہے لیکن غور کیا جائے توان کی ترتیب وترکیب اوران کی بجاآوری وادائیگی کا اس دنیا سے بھی گہراتعلق ہے ، یہ اس لئے کہ اسلام دین ودنیا کی کامرانی چاہتاہے۔
اسلام ایسا دین ہے جو انسان کی تمام کیفیات کو محیط ہے، نجات کا یہ تصور کہ دنیا سے کنارہ کشی کرلی جائے ، کسی طور پسندیدہ نہیں اس لئے کہ حسنات دنیا کی طلب بھی ایک مؤمن کا مطلوب ہے، اس حوالے سے اسلام کی تعلیمات بڑی واضح ہیں ۔ اس میں رہبانیت کی کوئی صورت نہیں ، اسلام نہ ترک دنیا پسند کرتا ہے اورنہ غارنشینی کی اس شکل کو جو فرار کی راہ دکھائے ، یہ معاشرے کا بھی دین ہے اس لئے اسکے احکا م کے مطابق انجام دیئے جانیوالے اعمال کا انسانی معاشرت پر اثر پڑتا ہے اوراگر تمام تعلیمات کی پاسداری رہے تو تعمیر انسانیت کا اہتمام بھی ہوتا ہے مثلاً روزہ ایسی عبادت ہے کہ یہ روحانی جلا کا ذریعہ ہے مگر اسکے معاشرتی پہلو بھی ہیں اس لئے یہ رخ عبادت بھی دونوں یعنی دین ودنیا کی کفالت کرتا ہے، یہ اگرچہ خاص ایام میں مخصوص اوقات میں اورمتعین احکام کے تحت اداکی جانے والی عبادت ہے مگر اس کے اثرات ، ایک مہینے ہی کو نہیں ، پورے سال کو محیط ہیں۔
صوم کا لفظی معنی رکنا ہے ، اسکی تربیت سے انسان گناہوں ، نافرمانیوں بلکہ ہر قسم کی لغزشوں سے رک جاتا ہے اس لئے ایسے انسان کو صائم یعنی روزہ دار کہا جاتا ہے ، حدیث مبارک جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:۔الصوم جنۃکہ روزہ ڈھال ہے ۔ (بخاری)، ڈھال ہر بدعملی سے ، ہر نافرمانی سے ، ہر گناہ سے اورہر عذاب سے ، یہ ڈھال ، انسان کی حفاظت ہے ، اس کی پناہ میں آیا ہوا انسان ، سیرت وکردار کی روشن مثال ہوتا ہے اورنیکی کے حصار میں رہتا ہے۔ عقائدوارکان
0 Comments