روزہ میں صحت کیسے بحال رکھی جائے؟.....

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

روزہ میں صحت کیسے بحال رکھی جائے؟.....


ڈاکٹر محمد واسع نے   امریکہ کی مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کی۔ پہلے انٹرنل میڈیسن، پھر نیورولوجی میں مہارت کا امتحان پاس کیا۔ نیورولوجی میں فیلوشپ کی۔ ریسرچ ڈاکٹر صاحب کا خاص شعبہ ہے۔ ان کے تقریباً 125 مضامین مختلف بین الاقوامی جرنلز میں شائع ہوچکے ہیں۔ بین الاقوامی تحقیقی ایوارڈ حاصل کیا۔ آج کل آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں پروفیسر اور ہیلتھ سائنسز ریسرچ کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پاکستان نیورولوجی سوسائٹی کے صدر اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کے ممبر ہیں۔ روزہ اور صحت کے موضوع پر ان کی کتاب ایک شاہکار ہے۔
میں روزہ نہیں توڑوں گا؟
  
افطار سے سحری تک 8 گلاس پانی ضرور پئیں۔ کیونکہ زیادہ تر نیم بے ہوشی کی کیفیت کم بلڈ پریشر یا پانی کی کمی سے ہوتی ہے۔
……٭……

سوال: اچھی طرح سحری کا کیا مطلب ہے؟
جواب: اچھی طرح سحری کے لیے ضروری ہے کہ فرد رات کا کھانا یا تو افطاری کے ساتھ/ قریبی وقت میں لے۔ دیر سے تراویح کے بعد کھانا نہ کھائے۔ تراویح کے بعد کھانا کھانے سے سحری میں بھوک بہت کم رہ جاتی ہے، اس لیے اچھی طرح سحری نہیں کرسکتے۔ سحری میں ایسی غذائیں استعمال کی جائیں جو نسبتاً زیادہ دیر تک جسم میں موجود رہیں۔ مثلاً روٹی، پراٹھا، انڈا، دہی، پھینی، کھجلہ، دودھ جلیبی، کھجور وغیرہ۔

سوال: سحری میں کون سی غذائیں نہ لیں؟
جواب: چائے، کافی سحری میں نہ لیں۔ ان کے پینے سے پیشاب زیادہ آتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔

سوال: کیا روزہ رکھنے سے کمزوری ہوجاتی ہے؟
جواب: روزہ رکھنے سے جسم کو مضبوطی حاصل ہوتی ہے۔ جدید ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ روزہ سے جسم کا نظام ہضم بہتر ہوتا ہے، بلڈ پریشر بہتر ہوجاتا ہے۔ شوگر کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ قوتِ مدافعت بڑھ جاتی ہے۔ جسم کے خلیے زیادہ دیر تک زندہ رہتے ہیں۔ اعصابی کمزوری دور ہوجاتی ہے۔
مغربی ممالک میں آج کل دوائوں کے ساتھ لوگوں کو 15-14 گھنٹہ کا روزہ رکھوایا جاتا ہے تاکہ ان کے جسم کے نظام کو بہتر بنایا جاسکے، حتیٰ کہ ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ روزہ رکھنے سے کینسر کی شرح میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔
٭روزہ صحت کے لیے مفید ہے۔ روزہ رکھنے سے کسی بھی طرح کی کمزوری نہیں ہوتی۔

سوال: روزہ میں سردرد کیوں ہوتا ہے۔ اس سے کیسے بچیں؟
جواب: روزہ میں بالخصوص ابتدائی دنوں میں سردرد میں اضافہ ہوجاتا ہے، وجوہات
 ۔ معمولات میں تبدیلی آتی ہے۔
 ۔ چائے یا کافی کم پی جاتی ہے۔ جو لوگ زیادہ چائے یا کافی کے عادی ہوتے ہیں روزہ کے ابتدائی دنوں میں اُن کے سر میں زیادہ درد ہوتا ہے۔
 ۔ بہت سارے مریض جن کو Migraine (آدھے سر کا درد) کی بیماری ہوتی ہے، بعض مرتبہ ان کی بیماری کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

سوال: کیا تدابیر اختیار کریں؟
جواب: جو لوگ چائے، کافی زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ رمضان سے ایک ہفتہ پہلے ان کے استعمال میںکمی کردیں۔ معمولی سر درد کی صورت میں بام کا استعمال خاصا مفید ہوتا ہے۔ 50 فیصد سے زائد لوگوں کا روزہ میں سردرد بام لگانے سے صحیح ہوجاتا ہے۔
جن لوگوں کو روزہ میں عصر کے قریب سر درد ہوتا ہو وہ سحری کے ساتھ دیر تک اثر کرنے والی سردرد کی دوا (Long Acting Non Steroidal Drug) لے سکتے ہیں، جن کا اثر 18-17 گھنٹے تک رہتا ہے۔ شدید درد کی صورت میں بازو میں I/m درد کا انجکشن لگایا جا سکتا ہے۔ ان تراکیب کی مدد سے روزہ بھی پورا ہوجاتا ہے اور درد سے بھی آرام آجاتا ہے۔
  
 سوال: کیا مرگی کا مریض روزہ رکھ سکتا ہے؟
جواب: روزہ رکھنے سے بالعموم مرگی کے کنٹرول میں بہتری آجاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ خون میں Ketone کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو دوروںکو کنٹرول کرنے میں مفید ثابت ہوتی ہے۔ مغربی ممالک میں جن مریضوں کو زیادہ دورے پڑتے ہیں ان کو باقاعدہ Fasting (روزہ کی حالت) میں رکھا جاتا ہے جس سے ان کے مرگی کے دورے کنٹرول میں آجاتے ہیں۔ روزہ میں مرگی کے مریضوں کو اپنی دوائیں باقاعدگی سے لینی چاہئیں۔ اگر دن میں 3 مرتبہ دوا استعمال کر رہے ہیں، تو ڈاکٹر سے مشورہ کر کے دوائوں کے اوقات کا تعین کر لینا چاہیے۔اگر روزہ کے دوران دورہ کی کیفیت محسوس ہو تو روزہ توڑ دینا چاہیے۔

سوال: کیا فالج کا مریض روزہ رکھ سکتا ہے؟
جواب: فالج کی بیماری میں جسم کا ایک حصہ معذور ہو جاتا ہے۔ اس بیماری میں شروع کے دنوں میں (ابتدائی ڈیڑھ مہینے میں) روزہ رکھنے سے منع کیا جاتا ہے۔ لیکن اگر فالج کو ڈیڑھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور بلڈ پریشر، شوگر، کولیسٹرول وغیرہ کنٹرول میں ہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ کے بعد روزہ رکھا جا سکتا ہے۔

سوال: فالج کے مریض سحری، افطاری میں کیا لیں؟
جواب: فالج کے مریض نمک اور چکنائی کا استعمال کم کریں۔ بالخصوص تیل میں تلی ہوئی چیزیں نہ کھائیں۔
سحری میں پراٹھا نہیں کھا سکتے، روٹی کھا سکتے ہیں۔ تلی اوربھنی ہوئی چیزوں کے بجائے شوربے والا سالن استعمال کریں۔ پانی کا استعمال زیادہ کریں۔ اور پھل اور سبزی غذا میں زیادہ رکھیں۔
ڈاکٹر خالد مشتاق

Post a Comment

0 Comments