آپ میں سے بہت سے لوگ جمعہ کے خطبے میں یہ حدیث سنتے ہونگے لیکن عربی سے ناواقفیت کی بناء پر سمجھ نہیں پاتے ہونگے۔
حدیث ہے:
اللّٰهَ اللّٰهَ فيِ أَصْحَابِي، اللّٰهَ اللّٰهَ فيِ أَصْحَابِي. لاَ تَتَّخِذُوهُمْ غَرَضاً بَعْدِي، فَمَنْ أَحَبَّهُمْ فَبِحُبِّي أَحَبَّهُمْ وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَبِبُغْضِي أَبْغَضَهُمْ، وَمَنْ آذَاهُمْ فَقَدْ آذَانِي، وَمَنْ آذَانِي فَقَدْ آذَى اللّٰهَ، وَمَنْ آذَى اللّٰهَ فَيُوشِكُ أَنْ يَأْخُذَهُ "
ترجمہ:”اللہ سے ڈرو‘ اللہ سے ڈرو میرے صحابہ کے معاملہ میں‘ مکرر کہتا ہوں اللہ سے ڈرو اللہ سے ڈرو میرے صحابہ کے معاملہ میں‘ ان کو میرے بعد ہدفِ تنقید نہ بنانا‘ کیونکہ جس نے ان سے محبت کی تو میری محبت کی بنا پر اور جس نے ان سے بدظنی کی تو مجھ سے بدظنی کی بناپر‘ جس نے ان کو ایذادی اس نے مجھے ایذادی اور جس نے مجھے ایذادی اس نے اللہ کو ایذا دی اور جس نے اللہ کو ایذا دی تو قریب ہے کہ اللہ اسے پکڑلے“۔
روایت کیا اس حدیث کو ترمذی نے اور امام احمد نے اور اسکو درجہ دیا حَسَن کا۔
0 Comments