[فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكاً ]........تو اُس کے لیے دنیا میں زندگی تنگ کردوں گا، اس کی دنیا میں زندگی تنگ ہوگی
[وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى [طه : 124].......اور قیامت کے روز ہم اسے اندھا اٹھائیں گے۔
[قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِي أَعْمَى وَقَدْ كُنتُ بَصِيراً [طه : 125] ...............وہ کہے گا: پروردگار! میں آنکھوں والا تھا ،میں تو دیکھتا تھا۔ یہاں مجھے اندھا کیوں اٹھایا؟
[قَالَ كَذَلِكَ أَتَتْكَ آيَاتُنَا فَنَسِيتَهَا ] .............اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ہاں ، اسی طرح تو ہماری آیات کو ،جب کہ وہ تیرے پاس آئی تھیں، تو نے بھلا دیا تھا۔
[وَكَذَلِكَ الْيَوْمَ تُنسَى [طه : 126].........اُسی طرح آج تو بھلایا جارہا ہے۔
0 Comments