علم کی اہمیت اور اسکی ضرورت قرآن و احادیث کی روشنی میں

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

علم کی اہمیت اور اسکی ضرورت قرآن و احادیث کی روشنی میں

٭ اللہ تعالیٰ جس شخص کی بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے ، اسے دین کی سمجھ عطا فرما دیتا ہے اوراس کی ہدایت اس کے دل میں ڈال دیتا ہے۔
٭ علماء،ا نبیاءکرام علیہم السلام کے وارث ہیں۔
٭ آسمانوں اورزمین کی ہر چیز عالم کے لیے بخشش طلب کرتی ہے۔
٭ بے شک علم شریف کی عزت کو بڑھاتا ہے اور غلام کو اس قدر رفعت عطا کرتا ہے کہ وہ بادشاہوں کے درجے پر پہنچ جاتا ہے۔
٭ کسی منافق میں دو خوبیاں نہیں پائی جاتیں ،راہِ راست پر ہونا اور دین کی سمجھ. 
٭ ایمان برہنہ تن ہے اس کا لباس تقویٰ ہے۔ اس کی زینت حیاء اوراس کا پھل علم ہے۔
٭ انسانوں میں درجہ نبوت کے زیادہ قریب علماء اورمجاہدین ہیں علماء رسولوں کی لائی ہوئی تعلیمات کی طرف لوگوں کی راہنمائی کرتے ہیں جب کہ مجاہدین رسولوں کی لائی ہوئی شریعت کے تحفظ کی خاطر اپنی تلواروں سے جہاد کرتے ہیں۔
٭ ایک قبیلے کی موت ایک عالم کی موت سے زیادہ آسان ہے۔
٭ قیامت کے دن علماء کے قلم کی سیاہی کو شہداء کے خون کے مقابلے میں وزن کیا جائے گا۔
٭ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرف وحی ارسال فرمائی ، اے ابراہیم! بلاشبہ میں علیم ہوں اورہرصاحب علم والے کو پسند کرتا ہوں ۔
٭ عالم زمین میں اللہ تبارک وتعالیٰ کا امین ہے۔
٭ میری امت کے دوطبقے ایسے ہیں اگر وہ صحیح ہوں تو تمام لوگ درست ہوتے ہیں اگر وہ بگڑ جائیں تو سب لوگ بگڑ جاتے ہیں ۔ ایک حکمرانوں کا طبقہ اوردوسرے علماء۔
٭ جب مجھ پر کوئی ایسا دن آئے جس میں میں ایسے علم کا اضافہ نہ کروں جو مجھے اللہ تبارک وتعالیٰ کے قریب کردے تو اس دن کے طلوع آفتاب سے مجھے کوئی برکت حاصل نہ ہوئی ۔
٭ عالم کی عابد پر فضیلت اس طرح ہے ،جس طرح چودہویں رات کا چاند تمام ستاروں سے افضل ہے۔
٭ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بندوں کو اُٹھائے گا ،پھر علماء کو اُٹھائے گا اور ارشاد ہو گا : اے گروہ علماء ! میں نے اپنا علم تمہیں جانتے ہوئے عطا کیا تھا اور یہ علم تمہیں اس لیے نہیں دیا تھا کہ میں تمہیں عذاب دوں ، بے شک میں نے تمہیں بخش دیا۔ 

  (احیاءالعلوم : امام محمد غزالیؒ)


Post a Comment

0 Comments