قرض

Islam

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

قرض

 


نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ايسے شخص كى نماز جنازہ نہيں پڑھائى تھى جس كے ذمہ دو دينار قرض تھے، حتى كہ ابو قتادہ رضى اللہ تعالى عنہ نے اس كا قرض ادا كرنے كى حامى بھرى تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اس كى نماز جنازہ ادا كى، اور جب دوسرے دن ابو قتادہ رضى اللہ تعالى عنہ كو ديكھا تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" اب اس كى چمڑى ٹھنڈى ہوئى ہے "

مسند احمد ( 3 / 629 ) امام نووى رحمہ اللہ نے الخلاصۃ ( 2 / 931 ) ميں اور ابن مفلح نے الآداب الشرعيۃ ( 1 / 104 ) ميں نقل كيا ہے، اور مسند احمد كے محققين نے اسے حسن قرار ديا ہے....
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالى فتح البارى ميں كہتے ہيں:

" اور اس حديث ميں قرض كے معاملہ كى سختى كا شعور ملتا ہے، اور يہ كہ بغير ضرورت قرض حاصل نہيں كرنا چاہيے " انتہى.

ثوبان رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جو شخص اس حالت ميں فوت ہوا كہ وہ تين اشياء تكبر، خيانت، اور قرض سے برى ہو تو وہ جنت ميں داخل ہوگا "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 1572 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

 ديكھيں: فتح البارى ( 4 / 547 )

 ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" مؤمن كى جان اس كے قرض كى بنا پر معلق رہتى ہے حتى كہ اس كا قرض ادا كر ديا جائے "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 1078 ).
عمر بن خطاب رضى اللہ تعالى عنہ كا قول ہے:

" تم قرض سے بچ كر رہو، كيونكہ اس كى ابتداء غم ہے، اور آخر لڑائى ہے "

موطا امام مالك ( 2 / 770 ).
















 

 

 

 

Enhanced by Zemanta

Post a Comment

0 Comments